
لاہور (کرائم رپورٹر، ٹی این آئی )سی سی پی او لاہور ڈی آئی جی بلال صدیق کمہانہ نے آج تعیناتی کے بعد ڈسٹرکٹ پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں تعارفی ملاقات کی۔ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر عابد خان، ایس پی ہیڈکوارٹرز ملک اویس اس موقع پر موجود تھے۔سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے ملاقات کے دوران کرائم رپورٹرز کو اپنی ترجیحات اور اہداف سے آگاہ کیا۔سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ
میڈیا معاشرے کی آنکھ اور کان ہیں،میڈیا کی رہنمائی اور مشاورت سے لاہور کو کرائم فری بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ،ایف آئی آرز کا فوری اندراج،بروقت میرٹ پر تفتیش اولین ترجیحات ہیں لوگوں کو ریلیف ملتا نظر آئے گا۔
سربراہ لاہور پولیس نے مزید کہا کہ ہیلپ لائن 15 کی کال اور فرنٹ دیسک کی درخواستوں پر ایف آئی آر کا 100 فیصد اندراج یقینی بنائیں گے۔سی سی پی او نے کہا کہ کیسز کی میرٹ پر بروقت تکمیل انتہائی اہمیت کی حامل ہے تاکہ مظلوم کو انصاف اور گنہگار کو اس کے کئے کی سزا دلوائی جا سکے۔بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ بہترین پولیسنگ جرائم کا انسداد اور اصل گنہگار تک پہنچنا ہے۔کریمینل جب تک جیل میں رہے گا، معاشرے میں امن اور سکون رہے گا۔انہوں نے کہا کہ کرائم میں اضافہ ظاہر ہونے کے خدشات سے مقدمات درج نہ کرنے کی پالیسی نہیں اپنائی جائے گی۔سی سی پی او لاہور نے مزید کہا کہوہ مقدمات کا اندراج یقینی بنانے کے لئے خود مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔
بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ تفتیشی نظام میں بہتری لانے کے لیے دوررس اقدامات کئے جا رہے ہیں۔سی سی پی او نے کہا کہ جھوٹے مقدمات درج ہونے پر متاثرین اور بے گناہ افراد کو پولیس ہر گز گرفتار نہیں کرے گی۔لین دین کے معاملات میں پرانا طریقہ تصدیق ختم کر دیا ہے تاہم تنازعات میں نامزد کردہ مقدمات کے اندرج میں ایس او پیز کے تحت تصدیق ضروری ہے کیونکہ ہمارے معاشرے میں قانون اور اختیارات کا غلط استعمال کیا جاتا ہے۔وائٹ کالر کرائم کیسز کے ضمن میں ایماندار افسران پر مشتمل خصوصی ونگ تشکیل دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ پانچ سالوں کے زیر التوا کیسز کو نمٹانے کی کوشش کریں گے۔مکمل چالان 30 دن میں یقینی بنائیں گے۔پروٹوکول کلچر کے خلاف کریک ڈاون شروع کر دیا ہے۔دکھاوے اور ہراسگی کے لئے پبلک مقامات پرنجی گن مینوں کے ذریعے خوف و ہراس نہیں پھیلانے دیں گے۔
سائلین اور شہریوں کی داد رسی کے لئے دفتر کے دروازے ہمہ وقت کھلے ہیں۔ سی آئی اے لاہور میں ڈی ایس پیز کی کمی کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔کمیونٹی پولیسنگ کے نظریہ کے تحت معاشرے کے تمام طبقات کو امن کے قیام اور جرائم کے خاتمے کے عمل میں شامل ہونا چاہیئے اور پولیس کے ساتھ مل کر کردار ادا کرنا چاہیئے۔سی سی پی او لاہور نے کہا کہ ایس پیز اور ایس ڈی پی اوز اپنے علاقوں میں کھلی کچہریاں لگا کر شہریوں کے مسائل ان کے گھر کی دہلیز پر حل کریں۔