
سپریم کورٹ کے حکم عدولی پر جس پر یوسف رضا گیلانی کو ہٹایا گیا تھا اس طرح عمران خان اور عثمان بزدار کو بھی ہٹایا جائے۔احسن اقبال
ایڈیٹر انچیف: ارشد محمود گھمن
لاہور(ٹی این آئی )مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ سب سے بڑا مافیا عمران خان اور انکی نالائقی ہے،آپ نالائقوں کے مافیا کے سردار ہیں۔ جہانگیر ترین عثمان بزدار کو تبدیل کرنے کےلئے سیاسی مہرہ ہے،مسلم لیگ (ن) فوج کی دشمن نہیں ،بھارت کے مقابلے میں پاک فوج کے بجٹ میں بھی اضافہ کیا جائے ۔ ن لیگ فوج کی سیاست میں مداخلت کی دشمن ہے،دو ہفتے گزر جانے کے باوجود بلدیاتی اداروں کو بحال نہ کرکے سپریم کورٹ کے احکامات کی توہین کی جارہی ہے،سپریم کورٹ کے حکم عدولی پر جس پر یوسف رضا گیلانی کو ہٹایا گیا تھا اس طرح عمران خان اور عثمان بزدار کو بھی ہٹایا جائے ۔ پی ڈی ایم برقرار ہے ماہ رمضان کے بعد سیاسی سرگرمیوں کا دوبارہ آغاز کریں گے۔میاں نوازشریف کا جہانگیر ترین سے کوئی رابط نہیں ہو۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ماڈل ٹاﺅن میں واقع مسلم لیگ (ن)سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔احسن اقبال نے کہا کہ ڈسکہ الیکشن پر عوام آج چور ڈاکوﺅں سے حساب لیں گے، عمران خان کی مافیاسے نہیں بلکہ عوام پاکستان کی ترقی سے لڑائی ہے، جہانگیر ترین کا ن لیگ سے کوئی رابطہ نہیں تاہم انہیں بزدار کو تبدیل کرنے کےلئے سامنے لایاگیاہے، پی ڈی ایم سے عوام کو بڑی امیدیں ہیں جو بھی اپنی راہ جدا کرے گی اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی، استعفوں کا آپشن ایٹمی ہتھیار ہے اپوزیشن کو تقسیم ہونے براہ راست فائدہ حکومت کو ہوا،،ان کاکہناتھاکہ ن لیگ فوج نہیں بلکہ فوج کی سیاست میں مداخلت کی مخالف ہے۔احسن اقبال نے پی ٹی آئی کو بھان متی کا کنبہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ وہ وقت دور نہیں جب تحریک انصاف اندرونی اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجائے گی، اگر قومی سلامتی پروگرام کو بچانا ہے تو نالائق مافیا سے نجات حاصل کرکے اقتصادی سوچ والی حکومت کو واپس لایاجائے۔ این اے پچھتر میں ووٹوں میں ڈاکہ پکڑا گیا، جن لوگوں نے ریاستی مشین کو استعمال کرکے بیس پریزائڈنگ افسران کو اغوائ کیا تھا اس کا پتہ چلایا جائے۔ جو سرکارءاہلکار اس گھناو¿نی کاروائی میں ملوث تھے ان کے خلاف کاروائی ہو۔ میں امید کرتا ہوں عوام آج اس چوری ڈاکے کا بدلہ لیں گے۔ انشائ اللہ ڈسکہ کی عوام ن لیگ کو جتوائے گی، پچیس مارچ کو سپریم کورٹ نے پنجاب کے اٹھاون ہزار بلدیاتی نمائندوں کو بحال کیا تھا ۔ دس اپریل ہوچکی ہے دو ہفتے گزرنے کے باوجود پنجاب حکومت اس پر عمل درآمد سے انکاری ہے، عمران خان کہتے ہیں میں مافیا سے لڑرہا ہوں، آپ مافیا سے نہیں پاکستان سے لڑرہے ہیں، انہوں نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ترقیاتی بجٹ اور دفاعی بجٹ بڑھایا نہیں جائے گا، ڈالر کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے دفاعی بجٹ میں بڑی کٹوتی ہوئی ہے۔ عمران صاحب آپ مافیا نہیں پاکستان اور اس کے مستقبل سے لڑرہے ہیں۔ سب سے بڑا مافیا آپ ہیں، آپ نالائقوں کے مافیا کے سردار ہیں۔ بجلی کے بلوں میں چار روپے یونٹ اضافہ کرنے جارہے ہیں، اس سے بجلی کی چوری میں اضافہ ہوگا، دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت تین سال بعد بھی پارٹ ٹائم وزیر خزانہ پر چل رہے ہیں، آپ اپوزیشن اور اپنوں کے ساتھ جس طرح کی انتقامی کاروائیاں کررہے ہیں، لگتا یہ ہے آپ چاہتے ہیں ملکی سارا پیسہ سرمایہ کار باہر لے جائے۔ سیاسی محاذ آرائی اور معاشی تباہی یہ دو تحفے عمران حکومت نے دیئے ہیں۔ آج دنیا پاکستان کو نارتھ کوریا کے کلب میں دیکھ رہی ہے۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم دنیا کو بتائے ایک مستحکم حکومت اور اچھی اکانومی ہے۔ آنے والے خطرات کا سامنا فوج اکیلی نہیں کرسکے گی۔ آج ہماری قومی طاقت منتشر ہورہی ہے۔ کبھی خلافت راشدہ کبھی ریاست مدینہ کے مبلغ بن جاتے ہیں، دو کروڑ افراد خطہ غربت سے نیچے چلے گئے ہیں۔ پی ڈی ایم برقرار ہے لانگ مارچ جب پیپلز پارٹی نے استعفوں سے انکار کیا تو روکنا پڑا۔ اگر کسی کے دل میں رتی برابر اس ملک کی محبت ہے ان کو سمجھ لینا چاہیے پاکستان کا حل آزاد منصفانہ الیکشن ہے۔ قرضوں کا جال ہمارے اردگرد بنا جارہا ہے۔ جہانگیر ترین نے کوئی مدد نہیں مانگی یہ قیاس آرائی ہے۔ ہم حکومت میں آئے تو ایک کمیشن تشکیل دیں گے جو سرکاری ملازمین دھاندلی میں شامل رہے ان کو تحریک انصاف میں شامل کروائیںگے۔ جو بھی جماعت پی ڈی ایم سے راستہ الگ کرے گی وہ بھاری قیمت ادا کرے گی۔ یہ ہتھیار کارگر ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر استعفی دے دیں۔ عمران خان جہانگیر ترین کو ویسا ہی انصاف دیں گے جیسا انہوں نے اپنے کزن ماجد خان کو دیا تھا۔ مسلم لیگ ن فوج کی دشمن نہیں ہے سیاست میں فوجی مداخلت کی دشمن ہے۔ بھارت کے مقابلے میں اپنے دفاع اور ترقی کو مضبوط کرنا چاہیے۔ پاکستان کی بقاءجمہوریت، دفاع اور ترقی سے ہے۔