ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کا ایکشن نشتر یونیورسٹی و ہسپتال ملتان کے خلاف تحقیقات شروع
لاہور (ٹی این آئی) نشتر میڈیکل یونیورسٹی و ہسپتال ملتان میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہونے پر ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مذکورہ ہسپتال کے ہاؤس آفیسرز اور پی جی آرز کی تنخواہوں کی مد میں کروڑوں روپے کی خُرد بُرد کا انکشاف ہوا ہے جس پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطالبہ پر ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس نے معاملہ کا نوٹس لے لیا۔ اس حوالے سے ڈی جی گوہر نفیس نے ریجنل ڈائریکٹر ملتان حیدر عباس وٹو کو معاملے کی مکمل انکوائری کیلئے ہدایات جاری کر دیں ہیں۔اینٹی کرپشن ملتان کے ڈپٹی ڈائریکٹر انویسٹی گیشن اور سرکل آفیسر پر مشتمل ٹیم 15دن میں رپورٹ مرتب کرکے جمع کرائے گی۔
نشتر میڈیکل یونیورسٹی و ہسپتال ملتان کی انتظامیہ پر ہاؤس آفیسرز اور پی جی آرز کی تنخواہوں کی مد میں 1کروڑ 30لاکھ روپے خرد برد کرنے کا الزام ہے۔ پی ایم اے عہدیداران کے مطابق کلرک انتظامیہ کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے دو مختلف اکاؤنٹس میں جمع کرواتے رہے۔ پی ایم اے عہدیداران کے مطابق نشتر ہسپتال کے کمپیوٹر آپریٹر بلال اور بی زیڈ یو کے طالب علم ارسلان کے اکاؤنٹس میں پیسہ ٹرانسفر کیا گیا۔پی ایم اے عہدیداران کے مطابق کلرک اپنے دوستوں کے اکاؤنٹس میں ہاؤس آفیسرز اور پی جی آرز کی تنخواہیں منتقل کرتے رہے۔اس حوالے سے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا تھا کہ معاملے کی مکمل چھان بین کے بعد تمام حقائق دو ہفتے میں قوم کے سامنے رکھیں گے۔