پاکستان

سٹیٹ بینک آف پاکستان کو خود مختاری کے نام پر تباہ کرنے کے منصوبے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔حمزہ شہباز

ایڈیٹر انچیف: ارشد محمود گھمن

لاہور(ٹی این آئی  )پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں حمزہ شہباز گذشتہ رروز سابق لیگی ایم این اے مہر اشتیاق کی اہلیہ کے انتقال کر تعزیت کے لئے ان کے گھر گئے ، اس موقع پر انہوں نے مہراشتیاق سے ان کی اہلیہ کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا ان کی اہلیہ کے لئے مغفرت اور درجات کی بلندی کے لئے دعا کی اورا یصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی۔ بعد ازاں رہنماو ¿ں سے گفتگو کرتے ہوئے میاں حمزہ شہباز نے کہا کہ قومی معاشی صورت حال کو مستحکم کرنے کی آڑ میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کو خود مختاری کے نام پر تباہ کرنے کے منصوبے کی شدید مذمت کرتے ہیں، انہوں نے اس منصوبے کی منسوخی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل سے پاکستان اقتصادی،معاشی،سماجی اور دفاعی طور پر بھی آئی ایم ایف کے ہاتھوں مفلوج ہوجائے گا۔جو سٹیٹ بینک کوخود مختاری کے نام پر حکومت پاکستان کو بھی اپنے وسائل کی تکمیل کے لئے قرض دینے سے روک دے گا،سلیم بھٹی نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے باعث ریاست مفلوج ہوجائے گی،کیونکہ اس کے پاس فوج اور پولیس سمیت کسی بھی سرکاری ملازمیں کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے بھی پیسے نہیں ہوں گے،نئی قانون سازی کے نتیجے میں سٹیٹ بینک پارلیمنٹ کی بجائے آئی ایم ایف کو جوابدہ ہوگا،ایف بی آر اور نیب جیسے ادارے بھی گورنر سٹیٹ بینک اور دیگر افسران کی کرپشن اور بدعنوانی کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کرسکیں گے،جبکہ منتخب عوامی وزیر اعظم بھی نیب کو جوابدہ ہوتا ہے، حکمرانوں نے نہ صرف ناقص اور کمزور معاشی پالیسیوں اور اپنی نالائقیوں کی وجہ سے عوام سے روز گار چھینا بلکہ انہیں فاقوں اور خودکشیوں پر مجبور کردیا ہے، حکمران معاشی اعشاریے پر بھی جھوٹ بولتے رہے، تین سال بعد بھی مہنگائی کنٹرول نہیں کی جا سکی، ایسی مہنگائی کبھی عوام نے نہیں دیکھی،ہم عوام کی جنگ لڑرہے ہیں ، انہو نے مزید کہا کہ ادویات کی قیمتیںبڑھ گئی ہیں پانچ سے آٹھ اعشاریہ دو فیصد مہنگائی ہو گئی ہے، پونے تین سالوں سے جھوٹ بولا گیا کہ جی ڈی پی2.60ہے جبکہ ورلڈ بنک نے رپورٹ جاری کردی کہ ایک اعشاریہ دو فیصد جی ڈی پی ہے، ایسے ملک میں لوگ بجلی کا بل ادا نہیں کر سکتے ، مہنگائی نے لوگوں کی زندگیوں کو مشکل بنادیاہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button