لاہور(ٹی این آئی )وزیراعلیٰ پنجاب نے محکمہ ایکسائز کواربوں روپے کاچونا لگانے والے کرپٹ افسروں کے خلاف وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم سے انکوائری رپورٹ طلب کرلی ،یادرہے کہ اس ضمن میں ایک قومی اخبار نے 23اکتوبر2020ءکو محکمہ اینٹی کرپشن اور محکمہ ایکسائز کامبینہ مک مکا کے حوالے سے خبر شائع کی تھی۔تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اینٹی نارکوٹکس ریجن سی میں اس وقت کے سابق ڈی جی اکرم اشرف گوندل، ڈائریکٹرمحمد آصف ، ای ٹی اوز عدیل امجد ،قاری غلام رسول ،محمدنعیم ،کمپیوٹرانچارج محمد سلیم ،ڈائریکٹر محمد اسلم ،ڈی ای او کاشف کلیم ،انسپکٹر زعبداللہ ،وحید میو، خالد اورمظہر وغیرہ نے مبینہ طور پرمحکمہ ایکسائز کے ایجنٹ خرم گجر وغیرہ کے ساتھ مک مکا کرکے 465گاڑیوں کوطمع نفسانی کی خاطر بوگس رجسٹریشن کرکے قومی خزانہ کے اربوں روپے کے ریونیو کا نقصان کیا،اس میں چھوٹی بسیں اورلوڈر گاڑیوں کے علاوہ جعلی آرمی آکشن کی بھی گاڑیاں بھی شامل تھیں،علاوہ ازیں ان افسروںپرڈبل ٹرانسفر فیس، جعلی حاضری، 20سال کے بوگس ٹوکن،تبدیلی نمبر فیس، کنورشن فیس وغیرہ کی مد میں قومی خزانہ کو کروڑوں روپے نقصان پہنچانے کا بھی الزام ہے ،جس کی تحقیقات اس وقت کے ڈی جی مظفر علی رانجھا نے ڈپٹی ڈائریکٹرہیڈکواٹرکو انکوائری کرنے کے احکامات صادر کئے ، جس پر محکمہ ایکسائز کے مذکورہ افسران نے مبینہ طور پر ملی بھگت کرتے ہوئے درخواست کو ردی کی ٹوکری کی زینت بنادیا، بعدازاں نئے ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس کے حکم پردوبارہ اس معاملے پراینٹی کرپشن ریجن اے نے انکوائری شروع کردی اور مذکورہ افسر مبینہ طور پر اس ضمن میں دی جانے والی درخواست کو سورس رپورٹ کی بنیاد پر بڑے اس وقت کے بڑے افسروںسابق ڈی جی محمد اکرم اشرف گوندل،ڈائریکٹرمحمد آصف ،محمد عدیل امجد، محمد اسلم ،ڈی ای او کاشف ،کلیم ،انسپکٹرعبداللہ وغیرہ کو نکال کر ای ٹی او قاری غلام رسول ،انسپکٹر وحید میواور ایجنٹ خرم گجر کے خلاف مقدمہ نمبر 30/20درج کرلیا،جس پر مذکورہ افسروں نے اینٹی کرپشن کے ساتھ مبینہ طور پر کلین چٹ لینے کے لئے سازباز کیا تو ایک قومی اخبارنے اس سلسلے میں 23اکتوبر2020ءکو خبرشائع کی جس پر وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار نے ایکشن لیتے ہوئے وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم (سی ایم آئی ٹی ) کو انکوائری کے بعدذمہ دارافسران کا تعین کرکے رپورٹ پیش کرنے کاحکم دیاہے ،اس حوالے سے معلوم ہواہے کہ وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم نے بھی مذکورہ محکمہ سے ریکارڈ طلب کرتے ہوئے انکوائری کا آغازکردیاہے