
ضمنی انتخاب این اے 75 ڈسکہ،تبدیلی سرکار بو کھلاہٹ کا شکار سرکاری میشینری کا بے دریغ استعمال الیکشن کمیشن کے احکامات ردی کی ٹو کری کی نذر۔
سروے رپورٹ:ارشدمحمودگھمن
لاہور (ٹی این آئی نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے پنجاب بھر میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے سینٹ الیکشن سے قبل 19 فروری 2021ضمنی انتخابات کروانے کا شیڈول جاری کردیا ۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے جن حلقوں میں ضمنی الیکشن کا انعقاد کی گیا ہے حکومت پاکستان اور پنجاب حکومت اور ضلعی انتظامیہ کے اثر انداز ہونے اورسرکاری فنڈز ،سرکاری افسران کی ٹرانسفر اور ترقیاتی سکیموں کو تا وقت ضمنی انتخابات تک کسی قسم کے بھی موجودہ حلقوں میں اثر انداز ہو نے سےمنع کیا گیا ہے۔ مگر موجودہ حکومت پنجاب اور حکومت پاکستان کا ضمنی انتخابات میں بقاعدہ اثر انداز ہوتا دکھائی دے رہا جس کی تازہ مثال حلقہ این اے ڈسکہ سیالکوٹ من بولتا ثبوت ہے ۔حلقہ این اے 75 ڈسکہ سیالکوٹ مسلم لیگ ن کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے اس حلقہ سے مسلم لیگ ن سید افتخار الحسن المعروف ضاہرے شاہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور 2018 کے جنرل الیکشن میں بھی ن لیگ کی ٹکٹ ہولڈر تھے اور بھاری اکثریت سے کامیاب ہوے تھے بعدازاں 2020 میں ان کا انتقال ہو گیا تھا اب اس حلقہ سے مسلم لیگ ن کی ٹکٹ ہولڈر دختر نوشین ضاہرے شاہ حصہ لے رہی ہیں جبکہ ان کے مد مقابل پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر چوہدری علی اسجد ملہی ہیں ۔موجودہ حالات کے مطابق مسلم لیگ ن اس حلقہ سے 50 سے 66 ہزار کی لیٹ سے جیت سکتی ہے لیکن موجودہ حکومت پنجاب اور مرکز اس ضمنی الیکشن میں اثر انداز ہوتے ہوے اپنے امیدوار کی جیت کے لئے جس طرح سرکاری میشینری کا استعمال ، حلقہ میں اربوں روپے کی لاگت سے ترقیاتی منصوبے سڑکیں، گلیاں نالیاں فرشبندی سوئی گیس پائپ کی لائنیں اور من پسند افسران کا تقرر کی جا رہی ہے اس سے مسلم لیگ ن کے امیدوار اور اس کے حمایت یافتہ سیاس شخصیات کو کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے جبکہ دوسری طرف موجودہ حکومت کے ایما پر ضلعی انتظامیہ بھی اس الیکشن میں اثر انداز کی کوئی کمی نہیں چھوڑ رہی بلکہ ن لیگی راہنماؤں کو ہراساں کر نے کے بھی ن لیگی قیادت کئی بار الیکشن کمیشن آف پاکستان سے بھی تحفظات کا اظہار کر چکی ہے۔حلقہ کی عوامی رائے اور حلقہ ووٹرز کے مطابق موجودہ حکومت کی ناقص حکمت عملی کے باعث مہنگائی اور بےروزگاری سے لوگ سخت نالاں ہیں جس کا فائدہ ن لیگ کے امیدوار حاصل کر رہی ہیں ضلع سیالکوٹ سے ن لیگ ارکان صوبائی اور قومی اسمبلی بھی اس الیکشن میں اپنے امیدوار کی کامیابی کے لیے سر گرم دکھائی دے ہیں تا ہم حکومتی امیدوار علی اسجد ملہی کی کامیابی کے لئے پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی قیادت نے بھی ضلعی انتظامیہ کے ساتھ کامیابی حاصل کرنے کے لئے تمام داو پیچ کھیلنے میں مصروف عمل ہیں۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان بھی سرکاری سطح پر انتخابی مہم میں اثر انداز ہونے والے افسران، ضلعی انتظامیہ کے خلاف بھر پور ایکشن لینے کے لئے سر گرم دکھائی دیتے ہیں۔مگر موجودہ حکومت ان کے ایکشن کو ایک ردی کی ٹوکری کی نذرکرتے ہوے کاروائی کرنے سے قاصر ہے۔