پاکستانجرم وسزا

محکمہ ایکسائز 300 نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو نمبز پلیٹ رجسٹریشن جاری کرنے کا انکشاف

لاہور(ٹی این آئی )محکمہ ایکسائز نیورجسٹریشن میں 300سے زائدنان کسٹم پیڈ گاڑیوں کونمبر پلیٹ اور رجسٹریشن بک جاری کرنے کا انکشاف ہواہے ،محکمہ ایکسائز اورکسٹم کوئٹہ کے عملہ کی مبینہ ملی بھگت سے نان کسٹم پیڈ کی جعلی چالان ریکارڈکا حصہ بنا کر مختلف سیریل میں لگژری گاڑیوں کو نمبرزالاٹ کئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن موٹررجسٹریشن فرید کورٹ ہاﺅس ریجن سی لاہورمیں ایکسائز انسپکٹرز اورمحکمہ کسٹم کوئٹہ کے انسپکٹرزنے مبینہ طور پر ملی بھگت کرکے کروڑں روپے کی نان کسٹم پیڈلگژی گاڑی کے 10لاکھ ،بڑی گاڑی کے5لاکھ اور چھوٹی گاڑی کے 2لاکھ روپے رشوت وصول کرکے جعلی واﺅچر کے ذریعے گاڑیوں کی رجسٹریشن کی ہے ،ذرائع ایکسائز کے مطابق مذکورہ افسروں نے 2013ءسے لے کر 2018ءتک مختلف سیریل میں نمبرز الاٹ کرکے گاڑیوں کو بکس اور کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹ جاری کیں جبکہ فائلوں کا پیٹ بھرنے کے لئے ان نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے ویریفکیشن لیٹر کوئٹہ کسٹم کے عملہ کی ملی بھگت سے انہیں فرضی طور پر ارسال کردیئے جاتے ہیں جن کاریکارڈمحکمہ ایکسائز اپنی کرپشن کو چھپانے کے لئے تیارکرکے اسے فائل کا حصہ بنادیاجاتاہے ،اس طرح محکمہ کسٹم کوئٹہ کے ریکارڈ میں ایسی کسی گاڑی کا محکمہ ایکسائز کی طرف سے جاری کردہ ویریفکیشن لیٹر کا اندراج نہیں ہوتا،جس کے باعث چھ سے سات سال تک گاڑیوں کی ویریفکیشن نہ ہونے کی وجہ سے گاڑی مالکان غیر قانونی طریقہ سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی کمپیوٹررائزڈ نمبر پلیٹ اور گاڑی کی رجسٹریشن کروالیتے ہیںجس کی وجہ سے محکمہ پولیس اور محکمہ کسٹم کے افسر ایسی گاڑیوں کو پکڑنے میں ناکام ہیں تاہم ان ہی مذکورہ افسروں کی مبینہ کرپشن کے باعث قومی خزانہ کو سالانہ کروڑں روپے کا نقصان پہنچ رہاہے ۔یادرہے کہ چند روز قبل محکمہ اینٹی کرپشن ریجن لاہور نے 465گاڑیوں کے جعلی آرمی آکشن کے واﺅچربنانے اوررجسٹریشن کرنے پرمقدمہ نمبر30/2020بھی درج کررکھاہے ،اس سے متعلقہ مذکورہ افسران نے بھی قومی خزانہ کو اربوں روپے کانقصان پہنچایاہے ،اس حوالے سے نئی تعینات ہونے والی ڈی جی ایکسائز صالح سعید کا کہناہے کہ اس معاملے کی انکوائری کے بعد کارروائی عمل میں لائی جائے گی ،اگر کوئی اس میں ملوث پایاگیا تو اس کے خلاف بلاامتیاز ایکشن لیا جائے گا.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button