اسٹیٹ بینک نے ترقیاتی مالی اداروں کو شریعت سے ہم آہنگ کاروبار کے لیے رہنما خطوط جاری کردیے
کراچی (ٹی این آئی)اسٹیٹ بینک نے ملک میں شریعت سے ہم آہنگ مالی خدمات کا دائرہ بڑھانے کی غرض سے ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے اور ترقیاتی مالی اداروں (ڈی ایف آئیز) کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں تاکہ وہ شریعت سے ہم آہنگ کاروباراور آپریشنز شروع کرسکیں۔ مزید برآں، مختلف پیش رفتوں، جیسے بینکوں کے لیے ضوابطی اور لائسنسوں کے طریقہ کار میں تبدیلی، کے تناظر میں اسٹیٹ بینک نے 2004 میں اسلامی بینکاری اداروں کے قیام کے لیے متعارف کرائی جانے والے رہنما خطوط کی بھی تازہ کاری کردی ہے۔ رہنما خطوط مکمل اسلامی بینک، اسلامی بینکاری کے ذیلی ادارے اور روایتی بینکوں کی اسلامی شاخوں (برانچوں) کے قیام سے متعلق ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ ان میں مختلف امور کا احاطہ کیا گیا ہے، جن میں کم از کم کفایت سرمایہ، اسپانسر ڈائریکٹرز سے متعلق شرائط، بزنس پلان، شریعہ گورننس، درخواست کی فیس اور کاروبار شروع کرنے کی پیشگی شرائط شامل ہیں۔ برائے تفصیلات:https://www.sbp.org.pk/ibd/2020/C4.htmروایتی بینکوں اور ڈی ایف آئیز کیلیے شریعت سے ہم آہنگ کاروبار اور آپریشنز شروع کرنے کے رہنما خطوط میں اہلیت کے معیار برائے اصولی منظوری، درخواست کی شرائط، شریعہ گورننس، کم از کم سرمائے کی شرط اور نظام و ضوابط کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ اسلامی بینکاری/ فنانس ڈویژن اور اس کے مختلف اجزا کی علیحدگی اور آپریشنز کے آغاز کی غرض سے اسلامی بینکاری/ فنانس ڈویژن کے سربراہ کی ذمہ داریاں اور تقاضے بھی ان رہنما خطوط کا حصہ ہیں۔توقع ہے کہ ان رہنما خطوط کے توسط سے اسلامی بینکاری شعبے میں نئے آنے والوں کو مکمل اسلامی بینک، روایتی بینکوں کے اسلامی بینکاری کے ذیلی ادارے قائم کرنے اور روایتی بینکوں اور ڈی ایف آئیز کو شریعت سے ہم آہنگ کاروبار اور آپریشنز شروع کرنے میں سہولت ملے گی۔