اہم خبریں

غربت کے خاتمے کے سلسلے میں پاکستان میں احساس پروگرام مرکزی اہمیت رکھتا ہے، ڈاکٹر ثانیہ نشتر

اسلام آباد (ٹی این آئی) وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ غربت کے خاتمے کے سلسلے میں پاکستان میں احساس پروگرام مرکزی اہمیت رکھتا ہے۔
تخفیف غربت اور سماجی تحفظ کے بارے میں وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت سے عوام تک رقوم کی الیکٹرانک زرائع سے منتقلی پر ویبینار انڈونیشیا کی وزارت منصوبہ بندی اور بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے اشتراک سے منعقد کیا جارہا ہے۔انہوںنے کہاکہ کورونا وبا کے تناظر میں ڈیجیٹل رقوم کی منتقلی کی اہمیت میں اضافہ ہوگیا ہے۔
انہوںنے کہاکہ غربت کے خاتمے کے سلسلے میں پاکستان میں احساس پروگرام مرکزی اہمیت رکھتا ہے،اس پروگرام میں ایک سو چالیس پالیسی اقدامات شامل ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سماجی تحفظ کے سلسلے میں احساس پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام ہے،اس پروگرام میں ہینڈ سیٹس کی قیمت میں کمی کا پروگرام بھی شامل ہے،اس کا مقصد مستحق افراد کو مالی خدمات تک رسائی میں بہتری لانا ہے،پانچ سال پیلے سات لاکھ افراد کی شمولیت کا ہدف تھا،کورونا وبا کے بعد ایک کروڑ پچاس لاکھ افراد تک اس میں شامل ہوئے۔
انہوںنے کہاکہ مالی خدمات تک رسائی غربت کے خاتمے میں کلیدی اہمیت رکھتی ہے،احساس سے مستفید ہونے والوں کیلئے بائیو میٹرک سسٹم کو متعارف کرایا گیا،اس سے سات لاکھ خواتین کو مالی خدمات تک رسائی دی گئی،جلد دوسرے مرحلے میں مرکزی بنک ٹیلی کام اور کمرشل بنکوں کے درمیان منسلک نظام پر کام کررہا ہے،یہ احساس پروگرام کا ایک ستون ہے۔
انہوںنے کہاکہ احساس پروگرام کا دوسرا حصہ خواتین کیلئے قرضوں کی فراہمی میں بہتری ہے،احساس کو تیسرا پہلو انفارمل شعبہ ہے،دو کروڑ ستر لاکھ افراد اس سے وابستہ ہیں، یہ بنکاری نظام سے باہر ہیں،لیبر ویلفیئر گروپ تشکیل دیا گیا،اس کی رپورٹ کے تحت انفارمل سیکٹر کو بنکاری نظام میں شامل کرنا ہے،اس کے علاوہ احساس پروگرام کے تحت رقوم کی منتقلی باقائدہ بنکاری نظام سے ہورہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاکھوں افراد کو بنک کھاتوں کے زریعے رقوم جاری کی جاتی ہیں،کورونا وبا میں احساس ہنگامی کیش ٹرانسفر پروگرام شروع کیا۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے ایک کروڑ پچاس لاکھ افراد کو رقوم کی منتقلی کی،ڈیجیٹل اور موبائل فون کے زریعے بائیو میٹرک تصدیق کے بعد رقوم منتقل کی گئی۔
انہوںنے کہاکہ ہزاروں پیمنٹ مراکز قائم کئے گئے،اس سے ڈیجیٹل پیمنٹ کے سلسلے میں بہت کچھ سیکھا،جن مشکلات کا سامنا ہوا ان سے سیکھا،فنانشیل لٹریسی کے فقدان سے بیت مشکل پیدا ہوئی،بہت سارے مزدور ایس ایم ایس کرنا بھی نہیں جانتے تھے،ہمیں رضاکاروں کی مدد حاصل کرنا پڑی،ڈیجیٹل پیمنٹ کی کامیابی کیلئے فنانشیل لٹریسی انتہائی ضروری ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button