
توہین عدالت تب ہوتی ہے جب ایک گھڑی چور رنگے ہاتھوں پکڑا جائے اور باہر دندناتا رہے،چیف آرگنائزر ن لیگ مریم نواز کا ورکرز کنونشن گوجرانوالا میں خطاب۔
Chief executive, Arshad mahmood Ghumman
لاہور(ٹی این آئی)مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر و سینیئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ مریم جب آئینہ دکھاتی ہے تو توہین عدالت یاد آجاتی ہے، توہین عدالت تب ہوتی ہے جب ایک گھڑی چور رنگے ہاتھوں پکڑا جائے اور باہر دندناتا رہے۔
گوجرانوالا میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں مریم کا کہناتھاکہ ان کا کہنا تھاکہ مریم نواز جب شیشہ دکھاتی ہے تو توہین عدالت یاد آجاتی ہے، توہین عدالت تب نہیں ہوتی جب وزیراعظم کوبیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر دفتر سے باہر کردیتے ہو؟ توہین عدالت تب ہوتی ہے، جب تم اپنی جائیداد اور بیٹی چھپاتے ہو، اس جھوٹ کے ساتھ تم نے چار الیکشن لڑے، جو شخص اپنی بیٹی کو نہیں مان سکتا وہ پاکستان کو کیا انصاف دے گا؟
انہوں نے کہا کہ توہین عدالت تب ہوتی ہے جب چالباز کو صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے، توہین عدالت تب ہوتی ہے جب عدالت پیشی کا کہے اور یہ احکامات روندتا ہے، ایک اقامہ ؟ اگر وزیراعظم کو نکالنا تھا تو بہانہ تو کوئی تلاش کرکے لاتے، کہا جاتا تھا کہ نوازشریف ایک گھنٹے میں پیش ہو اور نوازشریف پیش ہوتا تھا، اس کو عدالت بلا رہی ہے اور وہ آگے سے پلاسٹر دکھا دیتا ہے، نوازشریف کا مذاق اڑاتے تھے ، پانچ ماہ سے پلاسٹر نہیں اتر رہا۔
مریم نے کہا کہ نواز شریف کی بیوی کا مذاق اڑاتے تھے نہ آج عدالت بلاتی ہے تو پلاسٹر والی ٹانگ دکھا دیتا ہے، توہین عدالت تب ہوتی ہے جب چور، ڈاکو باہر دندناتا پھرتا ہے توہین عدالت تب ہوتی ہے، نواز شریف کے خلاف فیصلے برق رفتاری سے آتے تھے، تو کیا اس مجرم کے خلاف فیصلہ کرنے والا ہے؟ یا قیامت پر چھوڑ دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ عمران خان نے جھوٹے سائفر دکھا دکھا کر الزامات لگائے اب امریکا سے معافی مانگ رہے ہیں۔