ایگزیکٹو انجینئر سرگودھا ٹول پلازوں کی مد میں قومی خزانے کے 4کروڑ 32لاکھ ہڑپ کر گیا
لاہور(ٹی این آئی )چیف انجینئرایم اینڈ آر ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کی ناک تلے ایگزیکٹو انجینئرسرگودھا کاٹول پلازہ میں قومی خزانہ کو سالانہ4کروڑ 32لاکھ روپے کاٹیکہ،سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو نے کرپشن کے الزامات میں جولائی 2020ء میں تبدیل کیا تو مذکورہ افسر نے 17جولائی 2020کو سروس ٹربیونل سے رجوع کرلیا۔تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو پنجاب بھر میں ایک سال قبل نئے ٹول پلازے بنانے کے احکامات صادرکئے جس پر سرگودھا میں 4ٹول پلازے بنائے گئے جس میں اڈہ 47سرگودھا، اڈہ سیال موڑ،اڈہ لنگر والا پل،خوشاب پل سرگودھا شامل ہیں جس پر ایگزیکٹو انجینئر کاشف اکرم نے اپنے ماتحت ایس ڈی او اور چیف انجینئر ندیم الدین ایم اینڈ آر ہائی وے لاہور کی مبینہ ملی بھگت سے ان ٹول پلازوں کو ٹینڈر کے ذریعے ٹھیکیداروں کو الاٹ کرناتھے،مگر مذکورہ افسر نے اپنی طمع نفسانی کی خاطر ایک سال تک اپنے عزیزواقارب اور ماتحت عملہ کو ٹول پلازوں میں تعینات کرکے پرائیویٹ طور پر بوگس رسیدوں کے ذریعے قومی خزانہ کو ماہانہ 36لاکھ روپے خورد برد کرلئے گئے،ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے بنائے گئے ان چار ٹول پلازوں میں روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 10لاکھ روپے چھوٹی بڑی گاڑیوں سے اکھٹے کئے جاتے ہیں۔ موصوف نے اپنے تبادلے کے خلاف سروس ٹربیونل سے رجوع کررکھا ہے اور موقف اختیارکیا کہ کسی افسرکو3سال سے قبل اس کی سیٹ سے ٹرانسفر نہیں کیا جاسکتا،اس پر لگائے گئے مذکورہ بالاالزامات غلط ہیں، جس پر سروس ٹربیونل نے چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو کو 45دن کے اندر اندر اس کی اپیل پر فیصلہ کرنے کے احکامات جاری کئےجس پر تا حال فیصلہ نہ ہو سکا مگراب مذکورہ افسر اپنی تعیناتی کی سیٹ کوبچانے کے لئے مبینہ طور پر افسروں کی مٹھی گرم کرنے کے لئے سرگرم ہیں۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ آفیسر کی کرپشن کے خلاف اینٹی کرپشن اور وزیر اعلی انسپکشن ٹیم نے بھی تفتیش کا دائرہ کار وسیع کرنے کا فیصلہ کر لیا
ٹول پلازہ کرپشن