
حقیقت /تحریر، ارشد محمود گھمن)
آئی ایس پی آرکا رد عمل انتہائی سخت اور توقع سے زیادہ خوفناک ہے۔تحریک انصاف کے شرپسند کارکنوں بلکہ درست الفاظ میں شر پسند جھتوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہئے۔اب وقت کا پہیہ پیچھے نہیں گھمایا جا سکتا اور عمران خان معتوب سے محبوب نہیں بن سکتے۔انہیں اربوں روپے کی کرپشن کے نیب ریفرنس میں گرفتار کیا گیا ہے ۔آگے آنے والے دن سخت اور راتیں گہری تاریک ہیں۔بہتر یہی ہے کہ ہوش مند لوگ آگے آئیں اور تحریک انصاف کے جھتوں کو لگام دیں ورنہ خسارہ ہے اور بہت بڑا خسارہ ہے۔سرکاری املاک جلانا ،اعلی فوجی افسروں کے گھروں میں لوٹ مار کرنا،سڑکوں اور شاہراﺅں کو بند کرنا ،آگ لگانا اور ہوائی فائرنگ کرنا۔۔۔۔۔ کیا یہ سیاسی جماعتوں کاکام ہے ؟ ان سطورکے تحریر کرتے وقت صرف پنجاب کے پر تشدد مظاہروں میں 145پولیس اہلکار زخمی ہو چکے ہیں۔ سرکاری و نجی اداروں پر حملوں، توڑ پھوڑ اور جلاو گھیراو میں ملوث پی ٹی آئی کے 1280 سے زیادہ شرپسندوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق شرپسند عناصر نے60 سرکاری گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ یہ منظر نامہ بتاتا ہے کہ پاکستان میں فاشسٹ جھتوں کو قابو نہ کیا گیا تو ایٹمی طاقت کی مالک ریاست کی عزت خاک میں مل جائے گی۔
پاک فوج کے ترجمان نے عمران خان کی گرفتاری اور اس کے ردعمل میں ہونے والے احتجاج پر کہا ہے کہ نو مئی کا دن ایک سیاہ باب کی طرح یاد رکھا جائے گا۔جی ہاں یہ دن واقعی پاکستان کی ملکی ،سیاسی،سماجی اور قومی تاریخ میں اب ایک سیاہ دن کا ہی درجہ پائے گا۔کیونکہ اس دن شرپسندوں اور جرائم پیشہ عناصر نے ملک میں امن و امان کو تباہ کر دیا تھا۔آئی ایس پی آر نے باضابطہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے قانون کے مطابق حراست میں لیا گیا، اس گرفتاری کے فور ی بعد ایک منظم طریقے سے آرمی کی املاک اور تنصیبات پر حملے کرائے گئے اور فوج مخالف نعرے بازی کروائی گئی،جو کام ملک کے ابدی دشمن 75 سال میں نہ کر سکے وہ اقتدار کی ہوس میں مبتلا ایک سیاسی لبادہ اوڑھے ہوئے اس گروہ نے کر دکھایا ہے۔ فوجی ترجمان کا یہ جملہ پڑھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے کہ ایسا کیونکر کیا گیا ؟ کیا تحریک انصاف اقتدار کی خاطر قتل و غارت اور جنگ و جدل کا راستہ بھی اختیار کر سکتی ہے ؟ یہ تو کسی نے بھی سوچا نہ تھا۔ پاکستان کا ہر باشعور شہری عسکری عمارتوں پر حملے سے دکھی ہے۔ فوج سے عوام کا پیار اور ان پر اعتماد کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔پاکستانی عوام تو بانکے سجیلے فوجی جوانوں پر اپنی جان وارتے ہیں۔تحریک انصاف کے جتھوں نے یہ کیا کیا کہ قوم کا مان توڑ دیا۔
ایک طرف تو پی ٹی آئی کے شرپسند عناصر عوامی جذبات کو اپنے خود غرض مقاصد کی تکمیل کے لیے ابھارتے ہیں اور دوسری طرف لوگوں کی آنکھوں میں دھول ڈالتے ہوئے فوج کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتے نہیں تھکتے جو کہ دوغلے پن کی مثال ہے۔ایسی مثال کسی اور ملک میں ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملے گی۔آئی ایس پی آر نے حالیہ چند دنوں میں دوسری بار عمران خان کو سخت وارننگ دی اور شدید تنبیہ کی ہے۔ عسکری ترجمان نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ فوج نے انتہائی تحمل، بردباری اور برداشت کا مظاہرہ کیا اور اپنی ساکھ کی بھی پرواہ نہ کرتے ہوئے ملک کے وسیع تر مفاد میں انتہائی صبر اور برداشت سے کام لیا ہے،مذموم منصوبہ بندی کے تحت پیدا کی گئی صورتحال سے یہ گھناو¿نی کوشش کی گئی کہ آرمی اپنا فوری رد عمل دے جس کو اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکے، آرمی کے میچور ریسپانس نے اس سازش کو ناکام بنا دیا،ہمیں اچھی طرح علم ہے کہ اس کے پیچھے پارٹی کی شرپسند لیڈرشپ کے احکامات، ہدایات اور مکمل پیشگی منصوبہ بندی تھی ،جو سہولت کار، منصوبہ ساز اورسیاسی بلوائی ان کاروائیوں میں ملوث ہیں ان کی شناخت کر لی گئی ہے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی اور یہ تمام شرپسند عناصر اب نتائج کے خود ذمہ دار ہوں گے،فوجی و ریاستی تنصیبات اور املاک پر کسی بھی مزید حملے کی صورت میں شدید ردعمل دیا جائے گا جس کی مکمل ذمہ داری اسی ٹولے پر ہو گی جو پاکستان کو خانہ جنگی میں دھکیلنا چاہتا ہے ۔
تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداق وزیر اعظم شہباز شریف کو بھی انتباہ جاری کرنا پڑا کہ باز آجائیں! بصورت دیگر شرپسندوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔وزیر اعظم کو تو چاہئے تھا کہ خبردار کرنے کی بجائے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف فوری کاروائی کرتے ۔نہیں معلوم کہ انہوں نے کیوں نرم رویہ اختیارکیا۔ شہباز شریف نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا عمران خان کی گرفتاری کرپشن کے ایک مقدمے میں ہوئی ہے،القادر ٹرسٹ کیس کے تمام شواہد اور ثبوت موجود ہیں،190 ملین پاو¿نڈ کے معاملے کو لفافے میں بند کرکے کابینہ سے منظور کرایا گیا،ہم نے نیب قانون میں ترمیم کی اور ریمانڈ 90 دن سے کم کرکے 15 دن کیا، آج نیب قانون میں ترمیم کا پہلا بینیفیشری عمران خان ہے،سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانا دہشتگردی اور ملک دشمنی ہے، عمران نیازی اور پی ٹی آئی قیادت نے حساس، سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا، یہ مناظر پاکستان کے عوام نے کبھی نہیں دیکھے تھے۔شہباز شریف کی یہ بات بہت حد تک درست ہے کہ قوم نے اس سے پہلے ایسی سفاکی و سنگدلی اور تباہی و تباہ کاری کے مناظر نہیں دیکھے تھے۔حکومت کو چاہئے کہ مسلح جھتوں اور جرائم پیشہ عناصر کو ان کے کئے کی سزا ضرور دے۔