اہم خبریںپاکستان

ایسے شواہد موجود ہیں کہ نظام انصاف میں بیٹھے کچھ عناصرایک سیاسی جماعت کوالیکشن کی تیاری کرنے کا کہہ رہے ہیں،سپیکر پنجاب اسمبلی کی پریس کانفرنس

Chief Editor Arshad Mahmood Ghumman

لاہور (ٹی این آئی)ایسے شواہد موجود ہیں کہ نظام انصاف میں بیٹھے کچھ عناصرایک سیاسی جماعت کوالیکشن کی تیاری کرنے کا کہہ رہے ہیں، اگر میں حکومت میں ہوتا تو قاسم سوری پر پارلیمنٹ سے فراڈ، بانی پی ٹی آئی اور سابق صدر عارف علوی کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت مقدمات درج کرواتا۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے ان خیالات کا اظہار پنجاب اسمبلی اولڈ بلڈنگ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے مزید کہا کہ کیا احتجاج اس بات کا حق دیتا ہے کہ ایک صوبہ کی حکومت دالخلافہ پر کرین اور لشکر بند جتھہ پولیس فورس ساتھ لے کر حملہ کرے۔ کیاثاقب نثار اور عمر عطا بندیال کی عدالتوں میں قوانین کو نظر انداز نہیں کیاگیا؟ الیکشن کمیشن نے عدالتی فیصلے کی بجائے قانون پر عمل درآمد کرنا ہے، جس ملک میں جمہوریت قائم ہونا تھی وہاں عدالتی بادشاہت قائم ہو چکی ہے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہاکہ کل شنگھائی کانفرنس کا انعقاد ہو رہا ہے،اگر ریاست و حکومت چند شرپسند کو نہیں روک سکتی، تو پھر ان کا اللہ ہی حافظ ہے۔ حکومت احتجاج اور شرپسندی کے درمیان فرق کو واضح کرے، اگر کوئی رکن اسمبلی گھیراؤ جلاؤ کررہا ہے تو کیسے ہوسکتا ہے کہ اسے نہ روکا جائے۔ 2014 سے شروع ہونے والی سازش آج تک جاری ہے۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے مزہد کہا کہ ایک گروہ سمجھتا ہے کہ جلاؤ گھیراؤ ان کا آئینی حق ہے آج بھی حکومت کو نکالنے کیلئے سازشیں جاری ہیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جو 2014 میں چینی صدر کی آمد کے موقع پر احتجاجی کمپ لگا کر اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے تھے۔حقائق یہ ہیں کہ اگر کوئی پرتشدد احتجاج کرے تو اسکے خلاف کارروائی کی جائے۔سپیکر ملک محمد احمد خان نے مزید کہا کہ میں بتا سکتا ہوں کہ سیاست اور عدالت میں کیا سازش ہوئی، کیا ملک کو ڈیفالٹ کرنے کی سازش نہیں ہو رہی؟ہر 14دنوں بعد اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بطور سپیکر اجلاس بلانا پڑتا ہے۔ میرا حکومت یا اپوزیشن کی طرف جھکاؤ نہیں، مگر پھر بھی ہدف تنقید ہوں۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر سے بھی کہا کہ پر امن احتجاج ہونا چاہئیے اگر نہیں تو مجھے تفصیل بتا دیں کہ کیا وہ9 مئی جیسا احتجاج ہوگا؟جہاں ملٹری املاک، ریڈیو پاکستان، سرکاری اور غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا؟ پر تشدد احتجاج کے باعث میانوالی میں کرایمنل کورٹس سے 302کے ریکارڈ یافتہ ملزمان کے ریکارڈ کو آگ لگائی گئی۔ چار سو قتل کے مقدمات میں ملوث ملزمان جن کے ٹرائل ہونے تھے وہ سب جامد ہوگئے۔ اگر یہ شرپسند ہیں تو حکومت ان شرپسندوں کو روکیں۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ احتجاج آئینی حق ہے تو اس کی حدود و قیود بھی تو ہوں گیں؟ احتجاج میں بینکوں کی عمارتوں کو جلانے، پاکستان کی حرمت پر جان قربان کرنے والے شہدا کے مجسموں کی بے حرمتی کرنے والے بھی شامل تھے۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ریاست چند لوگوں کے سامنے بے بس نہیں ہوئی۔ یہ سب کچھ بیرونی ایجنڈے کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ حکومت احتجاج اور شرپسندی کے درمیان فرق کو واضح کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button