سلیکٹڈ حکومت کو گھر بجھوانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے پی ڈی ایم کےسربراہ مولانا فضل الرحمن کی میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد (ٹی این آئی )پی ڈی ایم اجلاس کے بعد اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا سربراہی اجلاس آج منعقد ہوا جس سے اخترمینگل، بلاول بھٹو زرداری نے ویڈیو لنک سے خطاب کیا۔
انہوں نے بتایا کہ قانون کی بالادستی، تمام اسلامی شقوں کے تحفظ سمیت 12 نکاتی میثاق پاکستان پر تمام جماعتوں نے اتفاق کیا۔
مولانا فضل الرحمان کا وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھاکہ شوگر مافیا کو 400 ارب روپے کی سہولت دی گئی، افسر نے چور پکڑا تو اسے نوکری سے نکال دیا گیا۔
اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم نے گلگت بلتستان میں ہونے والے نتائج کو مسترد کیا ہے، یہ 2018 کے انتخابات کی دھاندلی کا ری پلے تھا، سپریم کورٹ نے جو آزادانہ انتخابات کیلئے ہدایات دی تھیں انہیں گلگت بلتستان کے الیکشن میں مسترد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے طے کیا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھجوانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، قومی احتساب بیورو (نیب)، ایف آئی اے اور دیگر ادارے سیاسی لوگوں پر جھوٹے مقدمات درج کرکے انتقام لے رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے جلسے شیڈول پر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی آڑ میں جلسوں پر پابندی لگانے کو مسترد کرتے ہیں، پی ڈی ایم کے جلسے شیڈول کے مطابق کیے جائیں گے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اکثریت نہ ملنے پر حکومت کو شرم سے منہ چھپالیناچاہیے
‘گلگت میں پی ٹی آئی کو چند سیٹیں (ن) لیگ سے توڑے گئے امیدواروں کی وجہ سے ملیں‘
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ ساری جماعتوں کی پالیسی ہونی چاہیےکہ ہم لوٹوں کوخیربادکہہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کا لہجہ نرم کسی کا سخت ہوتا ہے مگر مؤقف ایک ہی ہوتا ہے۔
گلگت بلتستان کے انتخابات کے حوالے سے مریم کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے الیکشن کا نتیجہ 48 گھنٹے پہلے معلوم ہوگیا تھا، نتائج کا اندازہ تھا مگر حکومت کو بے نقاب کرنے گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اکثریت نہ ملنے پر حکومت کو شرم سے منہ چھپالیناچاہیے، سلیکٹرز کے ساتھ مل کر دھاندلی کی، ن لیگ کے امیدوار توڑے جن میں 2 سابق وزیر اور اسپیکر شامل ہیں۔
مریم نواز نے کہا پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کو ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کرنا تھا تاہم انہیں اچانک گردے میں تکلیف کے باعث اسپتال جانا پڑا اور وہ شریک نہ ہوسکے۔